کہاں ساری اداسیاں رکھوّں
کیسے اس دل کو شادماں رکھوّں
اسی مٹی کے گھر میں سب کچھ ہے
کیوں نظر سوئے لا مکاں رکھوّں
یہی چھوٹی سی چھت بہت ہے مجھے
کیوں تمناَ آسماں رکھوّں
چیزیں بکھری پڑی ہیں سارے میں
کس سے پوچھو کسے کہاں رکھوّں
کیسے اس دل کو شادماں رکھوّں
اسی مٹی کے گھر میں سب کچھ ہے
کیوں نظر سوئے لا مکاں رکھوّں
یہی چھوٹی سی چھت بہت ہے مجھے
کیوں تمناَ آسماں رکھوّں
چیزیں بکھری پڑی ہیں سارے میں
کس سے پوچھو کسے کہاں رکھوّں
0 comments:
Post a Comment