Neelum Malik Poetry

Neelum Malik Poetry

Neelum Malik Poetry


وہ دیکھو
زرد شاخوں پر دوبارہ پھول مہکے ہیں
ہوایئں لڑکھڑائی ہیں
قدم موسم کے بہکے ہیں...

زمیں نے سبز چادر اوڑھ کر
خود کو سنوارا ہے
کئے ہیں زیبِ تن شاخوں نے زیور
سرخ پھولوں کے
پرندے پھر سے چہکے ہیں
بھلا ہر اک نظارہ ہے...

..

کوئی بھولا ہوا
بھٹکا ہوا پچھلی بہاروں کا
پلٹ آئے تو یہ سمجھے
کہ سب ویسے ہی منظر ہیں
یہاں کچھ بھی نہیں بدلا...

..

مگر اس کم فہم ناداں مسافر کو
بھلا یہ کون سمجھائے
بھلا یہ کون بتلائے
کہ
میں نے اور زمیں نے کس طرح پت جھڑ گزاری ہے
کہ
میں نے اور زمیں نے کس طرح یہ ہجر کاٹا ہے...

نیلم ملک

0 comments:

Post a Comment

 
Copyright © Urdu Poetry